Anwar-ul-Bayan - Al-A'raaf : 191
اَیُشْرِكُوْنَ مَا لَا یَخْلُقُ شَیْئًا وَّ هُمْ یُخْلَقُوْنَ٘ۖ
اَيُشْرِكُوْنَ : کیا وہ شریک ٹھہراتے ہیں مَا : جو لَا يَخْلُقُ : نہیں پیدا کرتے شَيْئًا : کچھ بھی وَّهُمْ : اور وہ يُخْلَقُوْنَ : پیدا کیے جاتے ہیں
کیا وہ ایسوں کو شریک بناتے ہیں جو کچھ بھی پیدا نہیں کرسکتے اور خود پیدا کئے جاتے ہیں ؟
(7:191) مالا یخلق۔ میں ما موصولہ ہے۔ لا یخلق اور ہم یخلقون میں دونوں ضمیروں کا مرجع ما موصولہ ہے۔ لیکن یخلق میں ھو (مستتر) ضمیر واضد ہے اور یخلقون میں ہم ضمیر جمع ہے اس کی توضیح علماء نے یوں کی ہے کہ ما موصولہ کی دو حیثیتیں ہیں۔ لفظی اعتبار سے وہ واحد ہے اور لا یخلق میں اس کی اسی حیثیت کو معتبر رکھا گیا ہے اور معنوی لحاظ سے جمع ہے اور ہم یخلقون میں اسی معنوی حیثیت کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔ دوسری بات جو یہاں غور طلب ہے وہ یہ ہے کہ شرکاء سے یہاں مراد بت ہیں۔ اور وہ بےجان تھے قاعدہ کے مطابق تو ان کے لئے ضمیر مؤنث ہونی چاہیے تھی لیکن یہاں جمع مذکر کا صیغہ استعمال ہوا ہے اس کی توجیہہ یوں کی گئی ہے کہ کفار و مشرکین کا عقیدہ ان کے متعلق یہ تھا کہ یہ بت عقل و حیات رکھتے ہیں۔ اس لئے ان کے عقیدہ کے مطابق ان کا ذکر کیا گیا۔
Top