Anwar-ul-Bayan - Al-A'raaf : 199
خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ
خُذِ : پکڑیں (کریں) الْعَفْوَ : درگزر وَاْمُرْ : اور حکم دیں بِالْعُرْفِ : بھلائی کا وَاَعْرِضْ : اور منہ پھیر لیں عَنِ : سے الْجٰهِلِيْنَ : جاہل (جمع)
(اے محمد ﷺ عفو اختیار کرو اور نیک کام کرنے کا حکم دو اور جاہلوں سے کنارہ کرلو۔
(7:199) خذ۔ تو پکڑ۔ تو لے۔ تو اختیار کر۔ اخذ سے امر کا صیغہ واحد مذکر حاضر۔ العفو۔ آسان ۔ حاجت سے زیادہ ۔ معاف کردینا ۔ عفا یفعوا (باب نصر) کا مصدر ہے اور اسم بھی ہے۔ عربی میں کہتے ہیں خذ ما عفالک جو تمہیں بآسانی بغیر مشقت کے ملے وہ لے لو۔ اور قرآن میں ہے : وسیئلونک ماذا ینفقون قل العفوا (2:219) (اے محمد) لوگ تم سے پوچھتے ہیں کہ خدا کی راہ میں کیا مال خرچ کریں۔ تو ان سے کہہ دو جو تمہاری حاجت سے زیادہ ہو (جس کے خرچ سے تمہیں تکلیف نہ ہو (جس کے خرچ سے تمہیں تکلیف ہو) اور معاف و درگزر کرنے کے معنوں میں قرآن اکثر استعمال ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنی میں سے عفو ہے۔ ان اللہ کان عفوا غفورا (4:43) بیشک اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا اور بخشنے والا ہے۔ اور ثم فعونا عنکم (2:52) پھر اس کے بعد ہم نے تم کو معاف کردیا۔ اور من عفاواصلح (42:40) مگر جو دوگزر کرے اور معاملے کو درست کرلے ۔ آیہ ہذا میں معاف کرنے اور درگزر کرنے کے معنی ہیں۔ العرف۔ عرف بروزن فعل اسم ہے معروف کے معنوں میں ۔ پسندیدہ کام ۔ نیک کام ۔ نیکی۔ معروف ہر اس قول یا فعل کا نام ہے جو کہ اس کی خوبی شریعت یا عقل سے ثابت ہو۔ منکر کی ضد ہے جس سے مراد ہر وہ بات جو شریعت و عقل کی رو سے بری سمجھی جائے اعرض۔ تو منہ پھیر لے۔ تو کنارہ کش ہوجا۔ اعراض سے امر واحد حاضر۔
Top