Anwar-ul-Bayan - Nooh : 28
رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِمَنْ دَخَلَ بَیْتِیَ مُؤْمِنًا وَّ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ١ؕ وَ لَا تَزِدِ الظّٰلِمِیْنَ اِلَّا تَبَارًا۠   ۧ
رَبِّ اغْفِرْ لِيْ : اے میرے رب بخش دے مجھ کو وَلِوَالِدَيَّ : اور میرے والدین کو وَلِمَنْ : اور واسطے اس کے دَخَلَ : جو داخل ہو بَيْتِيَ : میرے گھر میں مُؤْمِنًا : ایمان لا کر وَّلِلْمُؤْمِنِيْنَ : اور مومنوں کو وَالْمُؤْمِنٰتِ : اور مومن عورتوں کو وَلَا : اور نہ تَزِدِ : تو اضافہ کر الظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو اِلَّا تَبَارًا : مگر ہلاکت میں
اے میرے پر دوردگار مجھ کو اور میرے ماں باپ کو اور جو ایمان لا کر میرے گھر میں آئے اسکو اور تمام ایمان والے مردوں اور ایمان ولی عورتوں کو معاف فرما۔ اور ظالم لوگوں کے لیے اور زیادہ تباہی بڑھا۔
(71:28) رب : ای یا ربی اے میرے پروردگار۔ اغفر : امر کا صیغہ واحد مذکر حاضر۔ غفر (باب ضرب) مصدر تو معاف کردے۔ تو بخش دے ۔ لی مجھے۔ ولوالدی اور میرے والدین کو۔ مضاف مضاف الیہ۔ والذین تثنیہ ی ضمیر واحد متکلم اضافت کی وجہ سے نون گرا کر ی کو ی میں ادغام کردیا۔ والدی ہوگیا۔ جیسے یدی میرے دونوں ہاتھ۔ والدی میرے دونوں والدین۔ یعنی ماں اور باپ ولمن۔ من موصولہ۔ بمعنی اور وہ جو مؤمنا حالیہ (مومن ہوکر) وللمؤمنین اور مومن مردوں کو والمؤمنات اور مومن عورتوں کو۔ ولا تزر الظلمین واؤ عاطفہ، لا تزد فعل نہی واحد مذکر حاضر۔ زیادۃ (باب ضرب) مصدر اور نہ بڑھا۔ اور نہ زیادہ کر۔ الظلمین : ظالم لوگ۔ ظلم کرنے والے۔ ناانصاف، منصوب بوجہ مفعول ہونے کے ہے۔ الا تبارا۔ مستثنیٰ مفرغ۔ تبارا ای ہلاکا حال ہے ظلمین سے ، اور نہ بڑھا ظالموں کو مگر بربادی اور ہلاکت یعنی ظالم لوگوں کے لئے اور تباہی بڑھا دے۔
Top