Anwar-ul-Bayan - Al-Insaan : 16
قَؔوَارِیْرَاۡ مِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوْهَا تَقْدِیْرًا
قَوَا۩رِيْرَا۟ : شیشے مِنْ فِضَّةٍ : چاندی کے قَدَّرُوْهَا : انہوں نے ان کا اندازہ کیا ہوگا تَقْدِيْرًا : مناسب اندازہ
(خدام) چاندی کے باسن لئے ہوئے ان کے اردگرد پھریں گے اور شیشے کے (نہایت شفاف) گلاس اور شیشے بھی چاندی کے جو ٹھیک اندازے کے مطابق بنائے گئے ہیں
(76:16) قواریرا من فضۃ یہ جملہ بدل ہے پہلے قواریرا کا جو آیت 15 میں آیا ہے قدروھا تقدیرا۔ یہ جملہ صفت ہے قواریرا کی قدروا ماضی کا صیغہ جمع مذکر غائب۔ تقدیر (تفعیل) مصدر۔ ھا ضمیر مفعول واحد مؤنث غائب کا مرجع قواریرا ہے۔ وہ (یعنی اہل جنت کے خادم) پینے والوں کی خواہش کے بقدر دیں گے۔ تقدیرا مفعول مطلق ہے اور تاکیدا لایا گیا ہے۔ ویسقون فیہا۔ واؤ عاطفہ، اس کا عطف جملہ یطاف علیہم پر ہے۔ یسقون مضارع مجہول جمع مذکر غائب سقی (باب ضرب) مصدر۔ اور وہ پلائے جائیں گے۔ یعنی ان کو پینے کے لئے دیا جائیگا۔ فیہا ای فی الجنۃ۔
Top