Anwar-ul-Bayan - Al-Insaan : 30
وَ مَا تَشَآءُوْنَ اِلَّاۤ اَنْ یَّشَآءَ اللّٰهُ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیْمًا حَكِیْمًاۗۖ
وَمَا تَشَآءُوْنَ : اور تم نہیں چاہوگے اِلَّآ : سوائے اَنْ : جو يَّشَآءَ اللّٰهُ ۭ : اللہ چاہے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ كَانَ : ہے عَلِيْمًا : جاننے والا حَكِيْمًا : حکمت والا
اور تم کچھ بھی نہیں چاہ سکتے مگر جو خدا کو منظور ہو بیشک خدا جاننے والا حکمت والا ہے
(76:30) وما تشاء ون الا ان یشاء اللہ : ما نافیہ۔ تشاء ون مضارع کا صیغہ جمع مذکر حاضر۔ الا حرف استثناء ان مصدریہ۔ تم کچھ بھی نہیں چاہ سکتے بجز اس کے کہ اللہ خود چاہے۔ (نیز ملاحظہ ہو 76:29 متذکرۃ الصدر۔ ان اللہ کان علیما حکیما : ان حرف تحقیق اللہ منصوب بوجہ عمل ان کان کا اسم ہے۔ علیما حکیما کان کی خبر ہیں۔ بیشک اللہ بڑا علم و حکیم ہے۔ علیم علم سے بروزن فعیل مبالغہ کا صیغہ ہے خوب جاننے والا۔ واؤ عاطفہ محذوف ہے حکیما کا عطف علیما پر ہے۔ حکیما حکمۃ سے بروزن فعیل صفت مشبہ کا صیغہ ہے حکمت والا۔
Top