Anwar-ul-Bayan - An-Naba : 14
وَّ اَنْزَلْنَا مِنَ الْمُعْصِرٰتِ مَآءً ثَجَّاجًاۙ
وَّاَنْزَلْنَا : اور نازل کیا ہم نے مِنَ الْمُعْصِرٰتِ : بادلوں سے مَآءً : پانی ثَجَّاجًا : بکثرت
اور نچڑتے بادلوں سے موسلا دھار مینہ برسایا
(78:14) وانزلنا من المعصرات ماء ثجاجا : المعصرات اعصار (افعال) مصدر سے اسم فاعل کا صیغہ جمع مؤنث ہے۔ نچوڑنے والیاں المعصرۃ واحد۔ مراد وہ ہوائیں جو بادلوں کو دبا کر نچوڑتی ہیں یا وہ ہوائیں جو گرد اڑاتی ہیں جن کے نزدیک المعصرات سے مراد آسمان ہیں۔ ماء ثجاجا موصوف وصفت مل کر مفعول انزلنا کا ، ثجاجا زور و شور کے ساتھ برسنے والا۔ ثج (باب نصر) مصدر سے جس کے معنی زور و شور کے ساتھ پانی کے برسنے اور بہنے کے ہیں۔ بروزن فعال مبالغہ کا صیغہ ہے۔ اور ہم نے بادلوں کو نچوڑنے والی ہواؤں سے یا بادلوں سے زورشور سے برسنے والا پانی برسایا۔ ماء منصوب بوجہ مفعول انزلنا کے۔
Top