Anwar-ul-Bayan - An-Naba : 22
لِّلطَّاغِیْنَ مَاٰبًاۙ
لِّلطَّاغِيْنَ : سرکشوں کے لئے مَاٰ بًا : ٹھکانہ ہے
یعنی سرکشوں کا وہی ٹھکانا ہے
(78:22) للطغین مابا۔ اگر آیت 21 میں جھنم کو فقط کفار کے لئے مرصاد لیا جائے تو طغین آیت 21 کے ساتھ آئے گا ای ان جھنم کانت مرصادا للطغین : (بےشک دوزخ طاغین کی گھات میں ہے۔ اس صورت میں مابا بدل ہوگا مرصادا سے۔ اور اگر آیت 21 میں جہنم کو کفار و مؤمنین دونوں کے لئے مراد لیا جائے تو مابا خبر ثانی ہوگی کانت للطغین کی، (لوٹنے کی جگہ) مابا مصدر بھی ہے اور اسم ظرف مکان وزمان بھی۔ یعنی لوٹنا۔ لوٹنے کی جگہ، لوٹنے کا وقت۔ اوب ایاب بھی مصدر ہیں۔ اب یئوب (باب نصر) اواب اوابین اسی سے مشتق ہیں ۔ تاویب دن کے چلنے کو کہتے ہیں۔ طاغی جمع طغین۔ گناہوں میں حد سے بڑھ جانے والے ۔ طغی یطغی طغیان (باب ضرب) سے اسم فاعل کا صیغہ جمع مذکر۔ طغین بحالت جر و نصب، طاغون بحالت رفع۔
Top