Mazhar-ul-Quran - Al-Anfaal : 137
یَحْلِفُوْنَ بِاللّٰهِ لَكُمْ لِیُرْضُوْكُمْ١ۚ وَ اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗۤ اَحَقُّ اَنْ یُّرْضُوْهُ اِنْ كَانُوْا مُؤْمِنِیْنَ
يَحْلِفُوْنَ : وہ قسمیں کھاتے ہیں بِاللّٰهِ : اللہ کی لَكُمْ : تمہارے لیے لِيُرْضُوْكُمْ : تاکہ تمہیں خوش کریں وَاللّٰهُ : اور اللہ وَرَسُوْلُهٗٓ : اور اس کا رسول اَحَقُّ : زیادہ حق اَنْ : کہ يُّرْضُوْهُ : وہ ان کو خوش کریں اِنْ : اگر كَانُوْا مُؤْمِنِيْنَ : ایمان والے ہیں
پس اگر یہ (اہل کتاب) بھی ایمان لے آئیں جس طرح تم ایمان لائے تو بس وہ راہ پاگئے اور اگر وہ پھرگئے تو (سمجھو کہ) پس وہ (تمہاری) مخالفت میں ہیں ، تو (اے محبوب ! ﷺ) عنقریب اللہ کفایت کرے گا تم ان کو ان کی مخالفتوں سے اور وہی سننے والا جاننے والا ہے
شہادت کے وقت حضرت عثمان ؓ تعالیٰ عنہ کا خون جس آیت پر گرا تھا : اوپر ملت ابراہیمی کا ذکر فرما کر اس آیت میں مسلمانوں کو یہ فہمائش ہے کہ اگر تمہاری طرح اہل کتا بھی راہ راست پر آکر سب کتب آسمانی اور انبیاء پر ایمان لاویں اور ملت ابراہیمی کے پورے پابند ہوجاویں تو جان لینا کہ انہوں نے ہدایت الٰہی کا راستہ پالیا اور اگر ایسا نہ ہو تو ان کی ہٹ دھرمی ہے ۔ اور اس ہٹ دھرمی کے سبب سے وہ تم سے مخالفت کریں تو کچھ خوف نہ کرو ، تمہاری مدد کے لئے اللہ کافی ہے ۔ اللہ کا وعدہ سچا ہے ۔ ان اہل کتاب میں سے کچھ تو قتل کئے گئے اور کچھ جلاوطن ہوئے اور بعضوں کو جزیہ دینا پڑا ۔ نافع کہتے ہیں میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ شہادت کے وقت حضرت عثمان ؓ تعالیٰ عنہ کا خون اسی آیت ” فسیکفیکھم اللہ وھو السمیع العلیم “ پر گرا تھا ۔
Top