Anwar-ul-Bayan - Al-Ghaashiya : 2
وُجُوْهٌ یَّوْمَئِذٍ خَاشِعَةٌۙ
وُجُوْهٌ : کتنے منہ يَّوْمَئِذٍ : اس دن خَاشِعَةٌ : ذلیل و عاجز
اس روز بہت سے منہ (والے) ذلیل ہوں گے
(88:2) وجوہ یومئذ خاشعۃ : وجوہ ۔ وجہ کی جمع ۔ چہرے۔ کثرت کو ظاہر کرنے کے لئے تنوین لائی گئی ہے ۔ یعنی بہت سے چہرے۔ یا تنوین مضاف الیہ کے عوض میں ہو۔ یعنی کافروں کے چہرے ، چہروں سے مراد ہیں چہروں والے۔ ای اصحاب وجوہ۔ یومئذ۔ اس روز۔ اس کا تعلق غاشیۃ سے ہے یعنی غاشیہ کے دن بہت سے چہرے۔ خاشعۃ : خشوع (باب سمع) مصدر سے۔ اسم فاعل کا صیغہ واحد مؤنث ہے ذلیل ہونے والی۔ خوار، عاجزی کرنے والی۔ دب جانے والی۔ غم اور حقارت کی وجہ سے ذلیل ۔ ترجمہ ہوگا :۔ اس روز قیامت کے دن، بہت سے چہرے ذلیل و خوار ہوں گے۔
Top