Anwar-ul-Bayan - At-Tawba : 50
اِنْ تُصِبْكَ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ١ۚ وَ اِنْ تُصِبْكَ مُصِیْبَةٌ یَّقُوْلُوْا قَدْ اَخَذْنَاۤ اَمْرَنَا مِنْ قَبْلُ وَ یَتَوَلَّوْا وَّ هُمْ فَرِحُوْنَ
اِنْ : اگر تُصِبْكَ : تمہیں پہنچے حَسَنَةٌ : کوئی بھلائی تَسُؤْهُمْ : انہیں بری لگے وَاِنْ : اور اگر تُصِبْكَ : تمہیں پہنچے مُصِيْبَةٌ : کوئی مصیبت يَّقُوْلُوْا : تو وہ کہیں قَدْ اَخَذْنَآ : ہم نے پکڑ لیا (سنبھال لیا) تھا اَمْرَنَا : اپنا کام مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے وَيَتَوَلَّوْا : اور وہ لوٹ جاتے ہیں وَّهُمْ : اور وہ فَرِحُوْنَ : خوشیاں مناتے
(اے پیغمبر ﷺ اگر تم کو آسائش حاصل ہوتی ہے تو انکو بری لگتی ہے۔ اور اگر کوئی مشکل پڑتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم نے اپنا کام پہلے ہی (درست) کرلیا تھا۔ اور خوشیاں مناتے لوٹ جاتے ہیں۔
(9:50) نصبکم۔ اصاب یصیب اصابۃ (افعال) سے مضارع کا صیغہ واحد مؤنث غائب ہے۔ اصل میں تصیب تھا۔ ان شرطیہ کی وجہ سے ی حرف علت گرگیا۔ کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ اگر پہنچے تم کو۔ تسؤہم۔ ساء یسوء سوء (نصر) مضارع واحد مؤنث غائب۔ ہم ضمیر جمع مذکر غائب۔ ان کو بری لگتی ہے۔ ان کو غمگین کرتی ہے۔ قد اخذنا امرنا۔ ہم نے پہلے ہی اپنا معاملہ ٹھیک کرلیا تھا۔ ہم نے پہلے ہی احتیاطی تدبیریں اختیار کرلی تھیں (اس لئے ہمیں یہ تکلیف نہیں پہنچی) ۔ یتولوا۔ پھرجاتے ہیں۔ لوٹ جاتے ہیں۔ تولی سے مضارع مجزوم جمع مذکر غائب۔ فرحون۔ خوش۔ اترانے والے۔ صفت مشبہ۔ جمع ۔ فرح واحد۔
Top