Anwar-ul-Bayan - At-Tawba : 58
وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّلْمِزُكَ فِی الصَّدَقٰتِ١ۚ فَاِنْ اُعْطُوْا مِنْهَا رَضُوْا وَ اِنْ لَّمْ یُعْطَوْا مِنْهَاۤ اِذَا هُمْ یَسْخَطُوْنَ
وَمِنْهُمْ : اور ان میں سے مَّنْ : جو (بعض) يَّلْمِزُكَ : طعن کرتا ہے آپ پر فِي : میں الصَّدَقٰتِ : صدقات فَاِنْ : سو اگر اُعْطُوْا : انہیں دیدیا جائے مِنْهَا : اس سے رَضُوْا : وہ راضی ہوجائیں وَاِنْ : اور اگر لَّمْ يُعْطَوْا : انہیں نہ دیا جائے مِنْهَآ : اس سے اِذَا : اسی وقت هُمْ : وہ يَسْخَطُوْنَ : ناراض ہوجاتے ہیں
اور ان میں بعض ایسے بھی ہیں کہ (تقسیم) صدقات میں تم پر طعنہ زنی کرتے ہیں۔ اگر انکو اس میں سے (خاطر خواہ) مل جائے تو خوش رہیں اور اگر (اس قدر) نہ ملے تو جھٹ خفا ہوجائیں۔
(9:58) یلمزک۔ مضارع واحد مذکر غائب۔ ک ضمیر مفعول واحد مذکر حاضر۔ وہ طعن کرتا ہے۔ وہ عیب لگاتا ہے ۔ تجھ پر (باب ضرب) لمز۔ مصدر لمزۃ۔ عیب چین۔ پیٹھ پیچے برائی کرنے والا۔ صیغہ مبالغہ۔ لماز کی بھی یہی معنی ہیں قرآن مجید میں ہے۔ ویل لکل ھمزۃ اور لمزۃ دونوں ہم معنی ہیں۔ فی الصدقت۔ صدقات کی تقسیم کے بارے میں۔ اعطوا۔ اعطی یعطی اعطاء سے ماضی مجہول کا صیغہ جمع مذکر غائب ۔ ان کو دیا گیا۔ ان کو دیا جائے۔ یسخطون۔ سخط یسخط (سمع) سخط سے مضارع جمع مذکر غائب۔ وہ ناراض ہوجاتے ہیں۔
Top