Anwar-ul-Bayan - At-Tawba : 85
وَ لَا تُعْجِبْكَ اَمْوَالُهُمْ وَ اَوْلَادُهُمْ١ؕ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ اَنْ یُّعَذِّبَهُمْ بِهَا فِی الدُّنْیَا وَ تَزْهَقَ اَنْفُسُهُمْ وَ هُمْ كٰفِرُوْنَ
وَلَا تُعْجِبْكَ : اور آپ کو تعجب میں نہ ڈالیں اَمْوَالُهُمْ : ان کے مال وَاَوْلَادُهُمْ : اور ان کی اولاد اِنَّمَا : صرف يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ اَنْ : کہ يُّعَذِّبَهُمْ : انہیں عذاب دے بِهَا : اس سے فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَتَزْهَقَ : اور نکلیں اَنْفُسُهُمْ : ان کی جانیں وَهُمْ : جبکہ وہ كٰفِرُوْنَ : کافر ہوں
اور ان کے مال اور اولاد سے تعجب نہ کرنا۔ ان چیزوں سے خدا یہ چاہتا ہے کہ انکو دنیا میں عذاب کرے۔ اور (جب) ان کی جان نکلے تو (اس وقت بھی) یہ کافر ہی ہوں۔
(9:85) یعذبھم بھا میں ھا ضمیر واحد مؤنث غائب اموال واولاد کے لئے ہے۔ تزھق وہ نکلے یا نکالے گئے۔ (باب فتح) زھوق سے جس کے معنی غم سے جان نکلنے اور کسی شے کے مٹ جانے کے ہیں۔ نیز ملاحظہ ہو 9:55 ۔ تذھق انفسہم۔ ان کے دم نکلیں۔ ان کی جانیں نکلیں۔ وہم کفرون۔ میں واؤ حالیہ ہے درآنحالیکہ۔
Top