Anwar-ul-Bayan - At-Tawba : 97
اَلْاَعْرَابُ اَشَدُّ كُفْرًا وَّ نِفَاقًا وَّ اَجْدَرُ اَلَّا یَعْلَمُوْا حُدُوْدَ مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ عَلٰى رَسُوْلِهٖ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
اَلْاَعْرَابُ : دیہاتی اَشَدُّ : بہت سخت كُفْرًا : کفر میں وَّنِفَاقًا : اور نفاق میں وَّاَجْدَرُ : اور زیادہ لائق اَلَّا يَعْلَمُوْا : کہ وہ نہ جانیں حُدُوْدَ : احکام مَآ : جو اَنْزَلَ : نازل کیے اللّٰهُ : اللہ عَلٰي : پر رَسُوْلِهٖ : اپنا رسول وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
دیہاتی لوگ سخت کافر اور سخت منافق ہیں اور اس قابل ہیں کہ جو احکام (شریعت) خدا نے اپنے رسول پر نازل فرمائے ہیں ان سے واقف (ہی) نہ ہوں اور خدا جاننے والا (اور) حکمت والا ہے۔
(9:97) الاعراب۔ بدولوگ۔ بادیہ نشین۔ اعرابی۔ نیز ملاحظہ ہو 9:9 ۔ اشد۔ افعل التفضیل کا صیغہ بروزن افعل۔ زیادہ ۔ شدید۔ زیادہ سخت ۔ زیادہ طاقت ور۔ اجدر۔ زیادہ لائق ۔ زیادہ سزاوار۔ زیادہ حقدار۔ زیادہ مستحق۔ ما اجدرہ واجدر بہ۔ صیغہ تعجب۔ وہ اس کے لئے کس قدر زیبا ہے۔ جدرۃ سے افعل التفضیل کا صیغہ ہے۔ مغرما۔ اسم مصدر۔ منصوب۔ تاوان ۔ الغرم۔ مفت کا تاوان۔ یا جرمانہ۔ دہ مالی نقصان جو انسان کو کسی قسم کی خیانت یا جرم کا ارتکاب کئے بغیر اٹھانا پڑے۔ غرم خذا غرما ومغرما۔ فلاں نے نقصان اٹھایا۔ اغرم فلان غرامۃ اس پر تاوان پڑگیا۔ قرآن مجید میں ہے : انا المغرمون (56:66) (کہ ہائے) ہم مفت تاوان میں پھنس گئے جو مصیبت یا تکلیف انسان کو پہنچتی ہے اسے غرام کہا جاتا ہے۔ جیسے قرآن مجید میں آیا ہے : ان عذابھا کان غراما (25:65) کہ اس کا عذاب بڑی تکلیف کی چیز ہے۔ یتخذ ما ینفق مغرما (آیۃ ۃذا) کہ جو خچھ وہ خرچ کرتے ہیں اسے تاوان سمجھتے ہیں۔ یتربص۔ مضارع واحد مذکر غائب۔ تربص (تفعل) مصدر۔ وہ انتظار کرتا ہے۔ وہ راہ دیکھتا ہے۔ الدوائر۔ دائرۃ کی جمع۔ مصائب ۔ گردشیں۔ (یعنی وہ یتربص بکم الدوائر اس انتظار میں ہیں کہ تم گردش ایام کے چکر میں پھنس جاؤ۔ علیہم دائرۃ السوئ۔ گردش ایام (یا مصائب و آلام) ان ہی کے نصیب میں ہوں (بددعائیہ جملہ ہے) دعائیہ جملہ پر جب علی استعمال ہو تو وہ بددعا میں تبدیل ہوجاتا ہے۔
Top