Ashraf-ul-Hawashi - Yunus : 29
فَكَفٰى بِاللّٰهِ شَهِیْدًۢا بَیْنَنَا وَ بَیْنَكُمْ اِنْ كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغٰفِلِیْنَ
فَكَفٰى : پس کافی بِاللّٰهِ : اللہ شَهِيْدًۢا : گواہ بَيْنَنَا : ہمارے درمیان وَبَيْنَكُمْ : اور تمہارے درمیان اِنْ : کہ كُنَّا : ہم تھے عَنْ : سے عِبَادَتِكُمْ : تمہاری بندگی لَغٰفِلِيْنَ : البتہ بیخبر (جمع)
تو ہم میں تم میں اللہ کی گواہی بس ہے ہم کو تمہارے پوجے کی مطلق خبر نہ تھی1
1 ۔ جتنے مشرک ہیں وہ درحقیقت اپنے خیال اور وہم شیطان کی پرستش کرتے ہیں گونام نیک لوگوں کا لیتے ہیں۔ قیامت کے دن معلوم ہوگا کہ وہ نیک لوگ ان سے کس قدر بیزار ہوں گے۔ (از موضح) ۔ اس سے ثابت ہوا کہ قیامت کے دن ان معبودوں کا یہ کہنا بالکل صحیح ہوگا کہ تم ہماری پرستش کرتے تھے اور چونکہ ان کے ظاہری معبود بےحس بت تھے اس لئے ان کا یہ کہنا بھی صحیح ہے کہ ہم تمہاری عبادت بالکل بیخبر تھے۔ پس ان دونوں جملوں میں تعارض یا تضاد نہیں ہے۔ (کبیر) ۔
Top