Ashraf-ul-Hawashi - Yunus : 53
وَ یَسْتَنْۢبِئُوْنَكَ اَحَقٌّ هُوَ١ؔؕ قُلْ اِیْ وَ رَبِّیْۤ اِنَّهٗ لَحَقٌّ١ؔؕۚ وَ مَاۤ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِیْنَ۠   ۧ
وَيَسْتَنْۢبِئُوْنَكَ : اور آپ سے پوچھتے ہیں اَحَقٌّ : کیا سچ ہے ھُوَ : وہ قُلْ : آپ کہ دیں اِيْ : ہاں وَرَبِّيْٓ : میرے رب کی قسم اِنَّهٗ : بیشک وہ لَحَقٌّ : ضرور سچ وَمَآ : اور نہیں اَنْتُمْ : تم ہو بِمُعْجِزِيْنَ : عاجز کرنے والے
اور (اے پیغمبر) کافر تجھ سے دریافت کرتے ہیں کیا یہ عذاب یا قیامت کا ہونا) سچ ہے کہہ دے ہاں ہاں بیشک میرے مالک کی قسم یہ سچ ہے اور تم (ہم کو) تھکا نہیں سکتے2
2 ۔ جب کفار کو ان کے سوال ” متی ھذا الوعد “ کا مذکورہ جواب دیا گیا تو انہوں نے اسی سلسلہ میں آنحضرت ﷺ سے دوبارہ سوال کیا ” احق ھو “ کہ کیا یہ عذاب برحق ہے۔ اس کے جواب میں فرمایا : قل ای وربی مطلب یہ ہے کہ عذاب برحق ہے اور تم ہمارے عذاب سے بھاگ کر کہیں نہیں جاسکتے اور نہ اس کو کسی طور روک سکتے ہو۔ (کبیر) ۔
Top