Ashraf-ul-Hawashi - Hud : 99
وَ اُتْبِعُوْا فِیْ هٰذِهٖ لَعْنَةً وَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ١ؕ بِئْسَ الرِّفْدُ الْمَرْفُوْدُ
وَاُتْبِعُوْا : اور ان کے پیچھے لگا دی گئی فِيْ هٰذِهٖ : اس میں لَعْنَةً : لعنت وَّ : اور يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن بِئْسَ : برا الرِّفْدُ : انعام الْمَرْفُوْدُ : انہیں انعام دیا گیا
اور یہاں دنیا میں لعنت ان کے پیچھے لگ گئی اور قیامت کے3 دن (بھی) برا انعام ہے جو ان لوگوں کو دیا گیا ہے
3 ۔ یعنی آگے کے عذاب کے علاوہ ہم نے انہیں یہ سزا بھی دی کہ رہتی دنیا تک لوگ ان پر پھٹکار بھیجتے رہیں گے اور قیامت کے دن ان پر جو پھٹکار پڑے گی اس کا حال تو معلوم ہی ہے۔ ان آیات میں فرعون کے دوزخی ہونے پر تنصیص کی ہے۔ شیخ اکبر (رح) کی بعض عبارتوں سے فرعون کو مومن ہونا مفہوم ہوتا ہے کہ مگر یہ عبارتیں مدسوس ہیں۔ ” فتوحات “ کے صحیح نسخے ان عبارتوں سے خالی ہیں بلکہ فتوحات کے باب 26 میں شیخ اکبر (رح) نے فرعون کے دوزخی ہونے کی تصریح کی ہے۔ (کذافی الروح وقد مرفی سورة یونس) ۔
Top