Ashraf-ul-Hawashi - An-Nahl : 4
خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ فَاِذَا هُوَ خَصِیْمٌ مُّبِیْنٌ
خَلَقَ : پیدا کیا اس نے الْاِنْسَانَ : انسان مِنْ : سے نُّطْفَةٍ : نطفہ فَاِذَا : پھر ناگہاں هُوَ : وہ خَصِيْمٌ : جھگڑا لو مُّبِيْنٌ : کھلا
اس نے آدمی کو نطفے سے پیدا کیا (اس وقت کیسا کمزور تھا) پھر (طاقت آتے ہی) ایک دم سے وہ کھلا جھگڑالو بن گیا (ف 7)
7 اور اپنی حقیقت بھول گیا اور لگا قدرت کا انکار کرنے اور کہنے لگا کہ ” مرنے کے بعد بوسیدہ ہڈیوں کو کون زندہ کرسکتا ہے اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آیت کے دونوں حصوں سے اللہ تعالیٰ کے کمال قدرت پر استدلال مقصود ہو یعنی نطفہ سے پیدا کیا اور پھر سا میں کامل طور پر قوی اور راکیہ اور قوت گویائی پیدا کردی کہ حجت و استدلال کے ساتھ بحث کرنے کے قابل ہوگیا۔ (روح)
Top