Ashraf-ul-Hawashi - Maryam : 17
فَاتَّخَذَتْ مِنْ دُوْنِهِمْ حِجَابًا١۪۫ فَاَرْسَلْنَاۤ اِلَیْهَا رُوْحَنَا فَتَمَثَّلَ لَهَا بَشَرًا سَوِیًّا
فَاتَّخَذَتْ : پھر ڈال لیا مِنْ : سے دُوْنِهِمْ : ان کی طرف حِجَابًا : پردہ فَاَرْسَلْنَآ : پھر ہم نے بھیجا اِلَيْهَا : اس کی طرف رُوْحَنَا : اپنی روح (فرشتہ) فَتَمَثَّلَ : شکل بن گیا لَهَا : اس کے لیے بَشَرًا : ایک آدمی سَوِيًّا : ٹھیک
تو اس نے ان کی طرف سے اڑ کرلی (نہانے کے لئے یاسر میں سے جوئیں نکالنے کے لئے پھر ہم نے اپنی روح (حضرت جبرائیل یا خود حضرت عیسیٰ کی روح کو اس کے پاس بھیجا وہ اچھے خاصے پورے آدمی کی شکل بن کر اس کے سامنے آگیا۔
4 بعض مفسرین نے اگرچہ روحنا ہماری (روح) سے مراد حضرت عیسیٰ کی روح مراد لی ہے مگر زیادہ تر قرین قیاس یہی ہے کہ اس سے مراد حضرت جبرئیل ہی لئے جائیں جیسا کہ آگے فرمایا جا رہا ہے کہ وہ ایک اچھے خاصے پورے آدمی کی شکل میں ان کے سامنے آگیا۔ (فتح مقدر)
Top