Ashraf-ul-Hawashi - Maryam : 82
كَلَّا١ؕ سَیَكْفُرُوْنَ بِعِبَادَتِهِمْ وَ یَكُوْنُوْنَ عَلَیْهِمْ ضِدًّا۠   ۧ
كَلَّا : ہرگز نہیں سَيَكْفُرُوْنَ : جلد ہی وہ انکار کرینگے بِعِبَادَتِهِمْ : ان کی بندگی سے وَيَكُوْنُوْنَ : اور ہوجائیں گے عَلَيْهِمْ : ان کے ضِدًّا : مخالف
ہرگز نہیں (یہ معبود ان کا کچھ بچائو نہ کرینگے) بلکہ وہ ان کی عمارت کا انکار کرینگے اور ان کے دشمن بن جائیں گے (ان کے مخالف ہو بیٹھیں گے
2 یعنی بجائے اس کے کہ وہ ان کے لئے بچائو کا سبب بنیں الٹا ان کی پکڑ کا سبب بنیں گے اور باعث حسرت، ان معبودوں کے اتحاد و اتفاق کی وجہ سے ان کوشی واحد فرض کر کے ” ضدا “ صیغہ واحد کا لا گیا ہے کہ حدیث میں ہے، وھم ید علی من سواھم (کبیر)
Top