Ashraf-ul-Hawashi - Al-Hajj : 77
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا ارْكَعُوْا وَ اسْجُدُوْا وَ اعْبُدُوْا رَبَّكُمْ وَ افْعَلُوا الْخَیْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ۩  ۞
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : وہ لوگ جو ایمان لائے ارْكَعُوْا : تم رکوع کرو وَاسْجُدُوْا : اور سجدہ کرو وَاعْبُدُوْا : اور عبادت کرو رَبَّكُمْ : اپنا رب وَافْعَلُوا : اور کرو الْخَيْرَ : اچھے کام لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : فلاح (دوجہان میں کامیابی) پاؤ
ایمان والو رکوع کرو اور سجدہ کرو (یعنی نماز پڑھو اور اپنے مالک کو پوجو (جتنی عبادتیں میں سب اسی کے لئے کرو اور نیکی کرتے رہو اس لئے کہ تم مراد کو پہنچو7
6 ۔ یعنی اپنے جملہ اطوار و اخلاق و معاملات کی بنیاد نیکی پر رکھو اس لئے حضرت ابن عباس ؓ نے اس جگہ ” خیر “ کی تفسیر صلۃ الرحم و مکارم اخلاق سے کی ہے۔ (معالم) 7 ۔ اس مقام پر سجدہ کا حکم دیا گیا ہے اس لئے یہاں سجدہ کرنا مستحب ہے۔ صحابہ ؓ میں حضرت عمر ؓ ، علی ؓ ، ابن مسعود ؓ اور ابن عباس ؓ کا، اور ائمہ (رح) میں سے عبد اللہ بن مبارک (رح) ، شافعی (رح) ، احمد (رح) ( اور دوسرے محدثین) کا یہی قول ہے (معالم) اس بارے میں بعض مرفوع احادیث بھی آئی ہیں۔ مثلاً عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے مجھے قرآن مجید میں پندرہ سجدے پڑھائے جن میں سے تین سورة مفصل ہیں اور دو سورة حج میں ہیں۔ (ابو دائود) احناف کے نزدیک سورة حج میں اس مقام پر سجدہ نہیں وہ کہتے ہیں یہاں خاص طور پر سجدہ کا حکم نہیں دیا گیا بلکہ عام نیکیوں کا حکم دیا گیا ہے جن میں ایک سجدہ بھی ہے۔ (التعلیق الصبیح)
Top