Ashraf-ul-Hawashi - Al-Muminoon : 49
وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ لَعَلَّهُمْ یَهْتَدُوْنَ
وَلَقَدْ : اور تحقیق اٰتَيْنَا : ہم نے دی مُوْسَى : موسیٰ الْكِتٰبَ : کتب لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ لوگ يَهْتَدُوْنَ : ہدایت پالیں
فرعون سمیت سمندر میں ڈوب مرے) اور ہم نے موسیٰ کو کتاب (توریت شریف)3 اس لئے دی تھی کہ ان کو ہدایت ہو (یعنی موسیٰ کی قوم بنی اسرائیل کو
3 ۔ حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) کو کتاب تورات فرعونیوں کے غرق ہونے کے بعد ملی جیسے فرمایا : ولقد اتینا موسیٰ الکتاب من بعد ما اھلکنا القرون الاولی۔ اور ہم نے موسیٰ ( علیہ السلام) کو کتاب (توراۃ) دی بعد اس کے کہ ہم نے پہلی نسلوں کو ہلاک کردیا۔ (قصص :43) کیونکہ توراۃ نازل ہونے کے بعد کوئی قوم عذاب عام کے ساتھ ہلاک نہیں ہوئی اس لئے یہاں ” لعلھم “ (تاکہ وہ) میں ہم (وہ) ضمیر بنی اسرائیل ہی کے لئے قرار دی جاسکتی ہے فرعونیوں کے لئے نہیں۔ (ابن کثیر، شوکانی)
Top