Ashraf-ul-Hawashi - Ash-Shu'araa : 139
فَكَذَّبُوْهُ فَاَهْلَكْنٰهُمْ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً١ؕ وَ مَا كَانَ اَكْثَرُهُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
فَكَذَّبُوْهُ : پس انہوں نے جھٹلایا اسے فَاَهْلَكْنٰهُمْ : تو ہم نے ہلاک کردیا انہیں اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی وَمَا كَانَ : اور نہیں تھے اَكْثَرُهُمْ : ان کے اکثر مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
آخر انہوں نے ہود کو جھٹلایا پھر ہم7 لے اس کی سزا میں ان کو تباہ کر ڈالا بیشک اس میں ہود کے قصے میں نشانی ہے اور ان میں اکثر لوگ ایمان لانیوالے نہ تھے9
7 ۔ قرآن نے متعدد آیات میں یہ تصریح کی ہے کہ ان کی تباہی ایک زور کی آندھی سے ہوئی جو آٹھ دن اور سات راتوں تک برابر چلتی رہی اور جس نے ان کی ہر چیز کو تباہ کر ڈالا۔ دیکھئے حم السجدہ آیت 16 و سورة احقاف آیت 24 ۔ 25 و سورة حاقہ آیت 6 ۔ 7 ۔ (ابن کثیر، شوکانی) 8 ۔ یعنی غور کرنے والوں کے لئے عبرت کا سامان ہے۔ 9 ۔ یا ” ان قریش میں سے اکثر لوگ ماننے والے نہیں۔ (شوکانی)
Top