Ashraf-ul-Hawashi - Ash-Shu'araa : 214
وَ اَنْذِرْ عَشِیْرَتَكَ الْاَقْرَبِیْنَۙ
وَاَنْذِرْ : اور تم ڈراؤ عَشِيْرَتَكَ : اپنے رشتہ دار الْاَقْرَبِيْنَ : قریب ترین
اور اپنے نزدیک کے رشتہ داروں کو ڈرا7
7 ۔ تاکہ یہ لوگ اپنے نسب و قرابت کی وجہ سے کسی قسم کی غلط فہمی میں مبتلا نہ رہیں۔ چناچہ جب یہ آیت اتری تو آپ ﷺ نے قریش کو بلایا اور ان کے ایک ایک قبیلہ کا نام لے کر ڈرایا۔ (بخاری، روایت ابوہریرہ ؓ ، ابن عباس ؓ اور آخر میں فرمایا : الا ان لکم رحما و سابلحا سلالھا ہاں تمہارا مجھ سے قریبی رشتہ ہے جس کا میں دنیا میں خیال رکھوں گا مگر یہ نہیں ہوسکتا کہ تم دنیا میں شرک کرتے رہو اور میں آخرت کی آگ سے بچا لوں۔ (ابن کثیر)
Top