Ashraf-ul-Hawashi - An-Naml : 93
وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ سَیُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ فَتَعْرِفُوْنَهَا١ؕ وَ مَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
وَقُلِ : اور فرما دیں الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے سَيُرِيْكُمْ : وہ جلد دکھا دے گا تمہیں اٰيٰتِهٖ : اپنی نشانیاں فَتَعْرِفُوْنَهَا : پس تم پہچان لوگے انہیں وَمَا : اور نہیں رَبُّكَ : تمہارا رب بِغَافِلٍ : غافل (بےخبر) عَمَّا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
اور اے پیغمبر کہہ دے شکر7 خدا کا آگے چل کر وہ اپنی قدرت کی نشانیاں تم کو دکھلائے گا تم ان کو پہچان8 کر کے اور تیرا مالک تمہارے کاموں سے بیخبر نہیں ہے۔
7 ۔ یعنی سب تعریف صرف اسی اللہ یک ہے جس نے مجھے ہدایت دی اور لوگوں کے لئے ہادی (ہدایت دینے والا بنایا) حقیقت یہ ہے کہ جس کو جو نعمت ملی اسی کی طرف سے ملی۔ 8 ۔ کہ ہاں یہی وہ نشانیاں ہیں جن کا وعدہ اللہ و رسول ﷺ نے کیا تھا مگر اس وقت کا پہچاننا تمہیں کوئی فائدہ نہ دے سکے گا۔ یہ خطاب کفار مکہ سے ہے۔ اسلامی فتوحات اور تباہ شدہ قوموں کے آثار بھی ان میں شامل ہیں اور قرب قیامت کی نشانیاں بھی اس کے تحت آجاتی ہیں۔ (دیکھئے سورة فصلت :53) تمت سورة النمل بحمد اللہ فی الیوم الرابع عشر من رمضان 1389 ھ۔
Top