Ashraf-ul-Hawashi - Al-Qasas : 5
وَ نُرِیْدُ اَنْ نَّمُنَّ عَلَى الَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا فِی الْاَرْضِ وَ نَجْعَلَهُمْ اَئِمَّةً وَّ نَجْعَلَهُمُ الْوٰرِثِیْنَۙ
وَنُرِيْدُ : اور ہم چاہتے تھے اَنْ : کہ نَّمُنَّ : ہم احسان کریں عَلَي الَّذِيْنَ : ان لوگوں پر جو اسْتُضْعِفُوْا : کمزور کر دئیے گئے تھے فِي الْاَرْضِ : زمین (ملک) میں وَنَجْعَلَهُمْ : اور ہم بنائیں انہیں اَئِمَّةً : پیشوا (جمع) وَّنَجْعَلَهُمُ : اور ہم بنائیں انہیں الْوٰرِثِيْنَ : وارث (جمع)
فرعن کا تو یہ خیال تھا اور ہم یہ چاہتے تھے کہ جو لوگ ملک میں کمزور ہیں بنی اسرائیل ان پر احسان کریں اور ان کو سردار بنائیں سرفرازی کریں اور انہی کو بادشاہت کا وارث ٹھہرائیں5
5 ۔ یعنی فرعون اور اس کی قوم کو جو غلبہ و اقتدار حاصل ہے وہ آئندہ انہیں حاصل ہو اور فرعون کی سلطنت کے وارث بنیں۔ (اعراف :137)
Top