Ashraf-ul-Hawashi - Al-Qasas : 79
فَخَرَجَ عَلٰى قَوْمِهٖ فِیْ زِیْنَتِهٖ١ؕ قَالَ الَّذِیْنَ یُرِیْدُوْنَ الْحَیٰوةَ الدُّنْیَا یٰلَیْتَ لَنَا مِثْلَ مَاۤ اُوْتِیَ قَارُوْنُ١ۙ اِنَّهٗ لَذُوْ حَظٍّ عَظِیْمٍ
فَخَرَجَ : پھر وہ نکلا عَلٰي : پر (سامنے) قَوْمِهٖ : اپنی قوم فِيْ : میں (ساتھ) زِيْنَتِهٖ : اپنی زیب و زینت قَالَ : کہا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو يُرِيْدُوْنَ : چاہتے تھے الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی يٰلَيْتَ : اے کاش لَنَا مِثْلَ : ہمارے پاس ہوتا ایسا مَآ اُوْتِيَ : جو دیا گیا قَارُوْنُ : قارون اِنَّهٗ : بیشک وہ لَذُوْ حَظٍّ : نصیب والا عَظِيْمٍ : بڑا
آخر ایک روز ایسا ہوا قارون اپنا جلوس لے کر اپنے لوگوں پر نکلا8 جو لوگ دنیا کی زندگی چاہتے تھے زندگانی دنیا کی اے کاش کہ وہ واسطے ہمارے جیسا دیا گیا ہے قارون تحقیق وہ بڑے ہے قسمت والا
8 ۔ اس جلوس کے بارے میں مفسرین (رح) کے مختلف اقوال ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ وہ بڑے ٹھاٹ باٹ اور شان و شوکت سے نکلا جسے دیکھ کر اس کی قوم کے لوگ دنگ رہ گئے۔
Top