Ashraf-ul-Hawashi - Al-Qasas : 9
وَ قَالَتِ امْرَاَتُ فِرْعَوْنَ قُرَّتُ عَیْنٍ لِّیْ وَ لَكَ١ؕ لَا تَقْتُلُوْهُ١ۖۗ عَسٰۤى اَنْ یَّنْفَعَنَاۤ اَوْ نَتَّخِذَهٗ وَلَدًا وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ
وَقَالَتِ : اور کہا امْرَاَتُ : بیوی فِرْعَوْنَ : فرعون قُرَّةُ : ٹھنڈک عَيْنٍ لِّيْ : میری آنکھوں کے لیے وَلَكَ : اور تیرے لیے لَا تَقْتُلُوْهُ : تو قتل نہ کر اسے عَسٰٓى : شاید اَنْ يَّنْفَعَنَآ : کہ نفع پہنچائے ہمیں اَوْ نَتَّخِذَهٗ : یا ہم بنالیں اسے وَلَدًا : بیٹا وَّهُمْ : اور وہ لَا يَشْعُرُوْنَ : (حقیقت حال) نہیں جانتے تھے
اور فرعون کی جو رو اسیریت مزاحم اپنے خاوند سے اکسنے لگی یہ میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈ ہے پیارا بچہ ہے اس کو مت مارو شاید بڑا ہو کر ہمارے کام آئے ہمارے لئے مبارک ہو یا ہم اس کو بیٹا بنالیں اور ان لوگوں کو انجام کی خبر نہ تھی1
1 ۔ یعنی انہیں خبر نہ تھی کہ بڑا ہو کر کیا کریگا۔ انہوں نے خیال کیا کہ بنی اسرائیل میں سے کسی نے ڈر کے مارے اسے دریا میں ڈال دیا ہوگا ایک لڑکا نہ مارا تو کیا ہوا۔ “
Top