Ashraf-ul-Hawashi - Aal-i-Imraan : 158
وَ لَئِنْ مُّتُّمْ اَوْ قُتِلْتُمْ لَاۡاِلَى اللّٰهِ تُحْشَرُوْنَ
وَلَئِنْ : اور اگر مُّتُّمْ : تم مرگئے اَوْ : یا قُتِلْتُمْ : تم مار دیے گئے لَاِالَى اللّٰهِ : یقیناً اللہ کی طرف تُحْشَرُوْنَ : تم اکٹھے کیے جاؤگے
اور تم مرو یا مارے جاؤ ہرحال میں اللہ کے پاس اکٹھا ہونا ہے9
9 اوپر کی آیت میں خاص قسم کے قتل اور موت کا ذکر تھا جس پر رحمت و مغفرت کی خوشخبری تھی۔ اب یہاں عمومی موت وقتل کا ذکر ہے ( یای سبب کا ن) مطلب یہ کہ تمہیں مر کر بہر حال ہمارے پاس آنا اور اپنے اعمال کا اچھا یا برا بدلہ پانا ہے۔ اگر تمہاری جو زند گی اللہ تعالیٰ کے کلمہ کو بلند کرنے کی خاطر ہو اور موت اسی کی راہ میں ہو تو تم اپنے اعمال کا خوش کن بدلہ پا و گے۔ (شو کانی ک۔ المنار )
Top