Ashraf-ul-Hawashi - Al-Ahzaab : 24
لِّیَجْزِیَ اللّٰهُ الصّٰدِقِیْنَ بِصِدْقِهِمْ وَ یُعَذِّبَ الْمُنٰفِقِیْنَ اِنْ شَآءَ اَوْ یَتُوْبَ عَلَیْهِمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًاۚ
لِّيَجْزِيَ : تاکہ جزا دے اللّٰهُ : اللہ الصّٰدِقِيْنَ : سچے لوگ بِصِدْقِهِمْ : ان کی سچائی کی وَيُعَذِّبَ : اور وہ عذاب دے الْمُنٰفِقِيْنَ : منافقوں اِنْ شَآءَ : اگر وہ چاہے اَوْ : یا يَتُوْبَ عَلَيْهِمْ ۭ : وہ ان کی توبہ قبول کرلے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ كَانَ : ہے غَفُوْرًا : بخشنے والا رَّحِيْمًا : مہربان
کہ اللہ سچوں کو ان کی سچائی کا بدلہ دے13 اور منافقوں کو چاہے سزا دے چاہے (جب وہ توبہ کریں) ان کو معاف کر دے بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
13 یعنی غزوہ احزاب کے موقع پر کفار کی اتنی بی جمعیت مدینہ پر اس لئے حملہ آور ہوئی کہ اللہ تعالیٰ چاہتا تھا کہ مسلمانوں کا امتحان لے اور جو لوگ اپنے امتحان میں پہنچے اور پکے ثابت ہوں انہیں ان کی سچائی کا بدلہ دے اور۔۔۔۔ ( قرطبی وغیرہ) ۔
Top