Ashraf-ul-Hawashi - Al-Ghaafir : 44
فَسَتَذْكُرُوْنَ مَاۤ اَقُوْلُ لَكُمْ١ؕ وَ اُفَوِّضُ اَمْرِیْۤ اِلَى اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بَصِیْرٌۢ بِالْعِبَادِ
فَسَتَذْكُرُوْنَ : سو تم جلد یاد کروگے مَآ اَقُوْلُ : جو میں کہتا ہوں لَكُمْ ۭ : تمہیں وَاُفَوِّضُ : اور میں سونپتا ہوں اَمْرِيْٓ : اپنا کام اِلَى اللّٰهِ ۭ : اللہ کو اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ بَصِيْرٌۢ بِالْعِبَادِ : دیکھنے والا بندوں کو
وہ دوزخی ہیں ثیراب جو میں تم سے کہہ رہا ہوں اور تم نہیں سنتے آگے چل کر اس کو یاد کرو گے کسی نے ہم کو نصیحت کی تھی اور میں تو اپنا معاملہ خدا کی سپرد کرتا ہوں بیشک وہ اپنے بندوں کو دیکھ رہا ہے2
2 معلوم ہوتا ہے کہ اس تقریر کے دوران میں اسے پورا یقین ہوگیا تھا کہ فرعون کے یہ آدمی مجھے زندہ نہیں چھوڑیں گے۔ اس لئے یہ آخری فقرہ اس نے اس شخص کے لہجہ میں کہا جسے اللہ تعالیٰ کی مدد پر پورا بھروسہ ہو اور اس کی راہ میں جان دینے کیلئے تیار کھڑا ہو۔
Top