Ashraf-ul-Hawashi - Az-Zukhruf : 53
فَلَوْ لَاۤ اُلْقِیَ عَلَیْهِ اَسْوِرَةٌ مِّنْ ذَهَبٍ اَوْ جَآءَ مَعَهُ الْمَلٰٓئِكَةُ مُقْتَرِنِیْنَ
فَلَوْلَآ : تو کیوں نہیں اُلْقِيَ : اتارے گئے عَلَيْهِ : اس پر اَسْوِرَةٌ : کنگن مِّنْ ذَهَبٍ : سونے کے اَوْ جَآءَ : یا آئے مَعَهُ : اس کے ساتھ الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے مُقْتَرِنِيْنَ : ساتھ رہنے والے
اگر وہ سچ مچ خدا کا بھیجا ہوا ہے تو اس پر سونے کے کنگن آسمان سے کیوں نہیں ڈالے گئے باخبر فرشتوں کو تو اکٹھا ہو کر اس کے ساتھ آنا تھا6
6 اس زمانہ میں بادشاہت جب کسی شخص کو اعزاز بخشتے تو اسے سونے کے کنگن پہناتے اور اس کے ساتھ فوج کا ایک جتھہ رہتا۔ اس بناء پر فرعون نے کہا کہ اگر واقعی موسیٰ (علیہ السلام) کو اللہ تعالیٰ نے رسول بنا کر بھیجا ہوتا تو ضروری تھا کہ اس کے پاس خلعت شاہی ہوتا اور فرشتوں کے پرے کے پرے اس کے ساتھ ہوتے۔ اور اب کہ ایسا نہیں ہے تو ہم اسے رسول کیسے مان لیں۔ شاہ صاحب (رح) نے بھی اپنی توصیح میں اسی مفہوم کی طرف اشارہ فرمایا ہے۔
Top