Ashraf-ul-Hawashi - Al-Maaida : 120
لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ مَا فِیْهِنَّ١ؕ وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ۠   ۧ
لِلّٰهِ : اللہ کے لیے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَ : اور مَا : جو فِيْهِنَّ : ان کے درمیان وَهُوَ : اور وہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے قَدِيْرٌ : قدرت والا۔ قادر
۔ آسمانوں اور زمین اور ان کے بیچ میں اللہ تعالیٰ ہی کی بادشاہت ہے اور وہ سب کچھ کرسکتا ہے3
3 آخر سورت میں انصاری کی تردیدی کے سلسلہ میں یہ خاتمہ نہایت منا سب ہے یعنی و ہی اکیلا تمام انسانوں کا خدا ہے اور خدا ہونے کا حق رکھتا ہے حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام) ان کی والدہ اور روح القدس سب اسی کے بندے ہیں جو کسی طرح اس کی خدائی میں شریک قرار نہیں دیئے جاسکتے (کبیر، ابن کثیر) اصل میں اس سورة کو ابتدا احکام شریعت کے بیان سے ہوئی اس کے بعد یہود و نصاری ٰ سے منا ظرہ کا ذکر آیا اب آخر میں یہ آیت لاکر اشارہ فرمادیا کہ اس سورت میں چو کچھ بیان ہوا ہے اوہ سارے کا سارہ قطعی اور حجت ہے (کبیر )
Top