Ashraf-ul-Hawashi - Al-Maaida : 23
قَالَ رَجُلٰنِ مِنَ الَّذِیْنَ یَخَافُوْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَیْهِمَا ادْخُلُوْا عَلَیْهِمُ الْبَابَ١ۚ فَاِذَا دَخَلْتُمُوْهُ فَاِنَّكُمْ غٰلِبُوْنَ١ۚ۬ وَ عَلَى اللّٰهِ فَتَوَكَّلُوْۤا اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
قَالَ : کہا رَجُلٰنِ : دو آدمی مِنَ الَّذِيْنَ : ان لوگوں سے جو يَخَافُوْنَ : ڈرنے والے اَنْعَمَ اللّٰهُ : اللہ نے انعام کیا تھا عَلَيْهِمَا : ان دونوں پر ادْخُلُوْاعَلَيْهِمُ : تم داخل ہو ان پر (حملہ کردو) الْبَابَ : دروازہ فَاِذَا : پس جب دَخَلْتُمُوْهُ : تم داخل ہوگے اس میں فَاِنَّكُمْ : تو تم غٰلِبُوْنَ : غالب اؤ گے وَعَلَي اللّٰهِ : اور اللہ پر فَتَوَكَّلُوْٓا : بھروسہ رکھو اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
دو آدمی جو خدا سے ڈرتے ہوں گے یو شع اور کالب اور خدا تعالے نے ان پر فضل کیا تھا8 کہنے لگے ایکیبارگی حملہ کر کے ان کے دروازے میں گھس پڑو جہاں تم دروازے کے اند گھس گئے پھر تم ہی غالب ہوگئے اور اگر تم کو ایمان ہے تو اللہ پر بھروسا رکھو وہ کمزوروں کو زور آوروں پر غالب کرتا ہے
8 اللہ تعالیٰ نے ان دو آدمیوں کا ذکر بطور نکرہ فرمایا ہے اور کسی حدیث میں بھی ان کے ناموں کی صراحت نہیں آئی تاہم تورات کی ایک روایت کے مطابق حضرت ابن عباس ؓ اور دوسرے تمام مفسرین نے ان کا نام یوشع بن نون اور کالب بن یافنا بتایا ہے اور یہ دونوں ان بارہ نقیبوں میں تھے جن کا ذکر گزر چکا ہے (ابن کثیر قرطبی)
Top