Ashraf-ul-Hawashi - Al-Maaida : 26
قَالَ فَاِنَّهَا مُحَرَّمَةٌ عَلَیْهِمْ اَرْبَعِیْنَ سَنَةً١ۚ یَتِیْهُوْنَ فِی الْاَرْضِ١ؕ فَلَا تَاْسَ عَلَى الْقَوْمِ الْفٰسِقِیْنَ۠   ۧ
قَالَ : اس نے کہا فَاِنَّهَا : پس یہ مُحَرَّمَةٌ : حرام کردی گئی عَلَيْهِمْ : ان پر اَرْبَعِيْنَ : چالیس سَنَةً : سال يَتِيْھُوْنَ : بھٹکتے پھریں گے فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَلَا تَاْسَ : تو افسوس نہ کر عَلَي : پر الْقَوْمِ : قوم الْفٰسِقِيْنَ : نافرمان
پروردگار نے فرمایا اچھا ان کی سزا یہ ہے چالیس برس تک اس ملک میں بیت المقدس میں جانا ان کو نصیب نہ ہوگا جنگل میں حیران پھر تے رہیں گے کسی طرف رستہ نہ ملے گا تو ایسے نافرمان لوگوں کا رنج مت کرو2
2 حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ اس کے بعد یہ لوگ چالیس سال تک بیابان (دشت فاران بیابان شور اور دشت صین) میں پڑے بھٹکتے رہے، جب چالیس سال گزر گئے (یعنی تقریباتو (اولا) حضرت ہارون ( علیہ السلام) اور ان کے کچھ عرصہ بعد حضرت موسیٰ ٰ ( علیہ السلام) کوہ عباریم پر وفات پاگئے (حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) کی عمر اس وقت ایک سو بیس سال تھی) اور ہر اس شخص کا نتقال ہوگیا جس کی عمر چالیس سال زیادہ تھی جب چالیس ساگزرگئے تو حضرت یوشع ( علیہ السلام) جو حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) کے بعد ان کے خلیفہ مقرر ہوئے۔ باقیماندہ لوگوں کو لے کر ورانہ ہوئے اور انہوں نے مشرق کی جانب سے دریائے اور دن پار کر کے اریحا فتح کیا یہ فلسطین کا پہلا شہر تھا پھر تھوڑی مدت میں بیت امقدس فتح کرلیا (ابن جریری) شاہ صاحب لکھتے ہیں اہل کتاب کو قصہ سنایا اس پر کہ اگر تم پیغمبر کی رفاقت نہ کرو گے تو یہ نعمت اوروں کو نصیب ہوگی آگے اس پر قصہ سنایا ہابیل قابیل کا کہ حسد مت کرو حسد والا مردود ہے۔ (موضح )
Top