Ashraf-ul-Hawashi - Adh-Dhaariyat : 40
فَاَخَذْنٰهُ وَ جُنُوْدَهٗ فَنَبَذْنٰهُمْ فِی الْیَمِّ وَ هُوَ مُلِیْمٌؕ
فَاَخَذْنٰهُ : تو پکڑ لیا ہم نے اس کو وَجُنُوْدَهٗ : اور اس کے لشکروں کو فَنَبَذْنٰهُمْ : تو پھینک دیا ہم نے ان کو فِي الْيَمِّ : سمندر میں وَهُوَ مُلِيْمٌ : اور وہ ملامت زدہ تھا
آخر ہم نے اس کو اس کے لشکر سمیت دھر پکڑا اور سمندر میں پھینک مارا اور وہ تھا ہی ملامت کے قابل10
10 کیونکہ خدائی کا دعویدار تھا اور بنی اسرائیل پر ظلم توڑتا تھا۔ سورة دخان میں فرمایا : فما بکت علیھم السمآء و والارض پھر نہ آسمان ان پر رویا اور نہ زمین نے دو آنسو بہائے۔ یعنی خس کم جہاں پاک ۔ انکے فرق ہونے کی تفصیل سورة یونس کے رکوع 9 میں گزر چکی ہے۔
Top