Ashraf-ul-Hawashi - Al-Hadid : 6
یُوْلِجُ الَّیْلَ فِی النَّهَارِ وَ یُوْلِجُ النَّهَارَ فِی الَّیْلِ١ؕ وَ هُوَ عَلِیْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
يُوْلِجُ الَّيْلَ : داخل کرتا ہے رات کو فِي النَّهَارِ : دن میں وَيُوْلِجُ النَّهَارَ : اور داخل کرتا ہے دن کو فِي الَّيْلِ ۭ : رات میں وَهُوَ عَلِيْمٌۢ : اور وہ جاننے والا ہے بِذَاتِ الصُّدُوْرِ : سینوں کے بھید
وہ گرمی کے موسم میں رات کو (گھٹا) کر دن میں گھسیٹ دیتا ہے اور سردی کے موسم میں دن کو گھٹا کر) رات میں گھسیٹ دیتا ہے اور وہ تو دلوں کے خیال (بھی) جانتا ہے6
6 کجا کہ اس سے تمہاری اعمال پوشیدہ رہیں، اگرچہ وہ دلوں میں آنے والے خیالات وساوس پر اس وقت تک مئواخذہ نہیں کرتا جب تک ان پر عمل نہ کیا جائے۔ (وقد مرنی خاتم سورة البقر)7 یعنی اللہ تعالیٰ کی توحید اور آنحضرت کی رسالت کا اقرار کرو۔ یہ کفار عرب سے خطاب ہے۔ اگر یہ خطاب مسلمانوں سے ہو تو اس کے معنی یہ ہوں گے کہ تم اللہ و رسول پر ایمان میں مزید پختگی پیدا کرو اور اس پر برقرار رہو۔ کما فی اھدنا الصراط المستقیم
Top