Ashraf-ul-Hawashi - Nooh : 26
وَ قَالَ نُوْحٌ رَّبِّ لَا تَذَرْ عَلَى الْاَرْضِ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ دَیَّارًا
وَقَالَ نُوْحٌ : اور کہا نوح نے رَّبِّ لَا تَذَرْ : اے میرے رب نہ تو چھوڑ عَلَي : پر الْاَرْضِ : زمین (پر) مِنَ الْكٰفِرِيْنَ : کافروں میں سے دَيَّارًا : کوئی بسنے والا
اور نوح نے یہ بھی بد دعا کی مالک میرے زمین پر ان کافروں سے ایک چلنے والا یا بسنے والا بھی نہ چھوڑ13
13 یعنی سب کو ہلاک کر دے۔ یہ بد دعا حضرت نوح نے اس وقت فرمائی جب وہ قوم کے ایمان لانے سے بالکل مایوس ہوگئے۔ قتادہ کہتے ہیں کہ یہ بد دعا اس وقت کی جب اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف یہ وحی فرمائی انہ لن یومن من قومک الا من قدا من یعنی آپ کی قوم کے جو لوگ ایمان لانے والے تھے لے آئے اب کوئی نیا آدمی ایمان نہ لائے گا۔ (شوکانی)
Top