Ashraf-ul-Hawashi - At-Tawba : 11
فَاِنْ تَابُوْا وَ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتَوُا الزَّكٰوةَ فَاِخْوَانُكُمْ فِی الدِّیْنِ١ؕ وَ نُفَصِّلُ الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ
فَاِنْ : پھر اگر وہ تَابُوْا : توبہ کرلیں وَاَقَامُوا : اور قائم کریں الصَّلٰوةَ : نماز وَ : اور اٰتَوُا الزَّكٰوةَ : ادا کریں زکوۃ فَاِخْوَانُكُمْ : تو تمہارے بھائی فِي : میں الدِّيْنِ : دین وَنُفَصِّلُ : اور کھول کر بیان کرتے ہیں الْاٰيٰتِ : آیات لِقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّعْلَمُوْنَ : علم رکھتے ہیں
پھر اگر یہ لوگ (شرک اور کفر اور عہد شکنی سے) توبہ کریں اور نماز کو درستی سے ادا کریں اور زکوۃ دیں تو تمہارے دینی بھائی ہیں1 اور جو لوگ سمجھ دار ہیں ان کے لیے ہم تفصیل سے آیتوں کو بیان کرتے ہیں2
1 انہیں اسلامی معاشرہ میں وہ تمام حقوق حاصل ہوں گے جو دوسرے مسلمانوں کو حاصل ہیں۔ حضرت شاہ صا حب لکھتے ہیں یہ جو فرمایا کہ بھائی ہیں حکم شرع ہیں۔ اس میں سمجھ لیں کہ جو شخص قرائم سے معلوم ہو کہ ظاہر میں ج مسلمان ہے اور سل سے یقین نہیں رکھتا تو چاہے اسے حکم سے ظاہری میں مسلمان گنیں مگر معتمد اور دوست نہ پکڑیں، ) مو ضح)2 سمجھ دار لوگوں سے مراد وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کا انجام سمجھتے اور اپنے دلوں میں اللہ کا خوف رکھتے ہیں۔ ایسے ہی لوگ ہیں جو اس کی بیان کردہ آیات سے صحیح فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ( وحیدی)
Top