Tafseer-Ibne-Abbas - Adh-Dhaariyat : 56
وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ
وَمَا : اور نہیں خَلَقْتُ الْجِنَّ : پیدا کیا میں نے جنوں کو وَالْاِنْسَ : اور انسانوں کو اِلَّا : مگر لِيَعْبُدُوْنِ : اس لیے تاکہ وہ میری عبادت کریں
اور میں نے جنوں اور انسانوں کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ میری عبادت کریں
اور میں نے جن و انسان کو دراصل اسی لیے پیدا کیا ہے کہ وہ میری اطاعت کیا کریں یہ حکم صرف اہل اطاعت کے لیے خاص ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر ان کو صرف عبادت ہی کے لیے پیدا کیا جاتا تو آنکھ جھپکنے کے برابر بھی اللہ تعالیٰ کی نافرمانی نہ کرتے (تو مطلب یہ ہے) حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا ہے کہ اللہ نے جن و انس دراصل اس لیے پیدا کیے ہیں کہ انہیں اپنی عبادت کا حکم دے اور اپنا مکلف بنائے یا یہ مطلب ہے کہ ان کو اس بات کا حکم دے کہ وہ توحید الہی کے قائل ہوں گے اور صرف اسی کی عبادت کریں۔
Top