Asrar-ut-Tanzil - As-Saaffaat : 114
وَ لَقَدْ مَنَنَّا عَلٰى مُوْسٰى وَ هٰرُوْنَۚ
وَلَقَدْ : اور البتہ تحقیق مَنَنَّا : ہم نے احسان کیا عَلٰي مُوْسٰى وَهٰرُوْنَ : موسیٰ پر اور ہارون پر
اور ہم نے موسیٰ اور ہارون (علیہما السلام) پر بھی احسان فرمایا
رکوع نمبر 4 ۔ آیات 114 ۔ تا۔ 138: اسرار و معارف : یہی حال موسیٰ اور ہارون (علیہما السلام) کو پیش آیا کہ فرعون نے سخت مقابلہ کیا اور انہیں تباہ کرنا چاہا جبکہ اللہ نے انہیں دنیا میں بھی غالب فرمایا اور فرعون کو اس کی قوم سمیت تباہ کرکے انہیں ان کی قوم سمیت اس سے نجات دی اور ہم نے ان کی مدد فرمائی تو وہ غالب اور کامیاب رہے انہیں اللہ نے کتاب عطا فرمائی جو واضح دلائل رکھتی تھی اور سیدھے راستے پر راہنمائی فرمائی۔ نیز ان کا ذکر خیر بعد والوں میں بھی باقی رکھا اللہ کی سلامتی ہو موسیٰ اور ہارون پر کہ ہم احسان کرنے والوں کا ایسے ہی بدلہ چکاتے ہیں وہ دونوں بھی ہمارے کھرے اور مخلص بندے تھے۔ پھر الیاس (علیہ السلام) مبعوث ہوئے انہوں نے بھی اپنی قوم کو ہدایت کی طرف بلایا۔ اور فرمایا کیا جہالت ہے کہ بعل بت کو تو پوجتے ہو اور اللہ کو بھولے ہوئے ہو جو سب سے اعلی اور بہتر پیدا کرنے والا ہے مراد ہے کہ حقیق خالق۔ خالق تو وہی ہے جو عدم سے وجود کو تخلیق فرماتا ہے دوسرا کوئی اگر بنائے بھی تو اس کی تخلیق کو جوڑ کر کوئی شے بنائے گا لہذا خالق کہلانے کا حق نہیں رکھتا اور آج کل تو خصوصاً ادیب اور شعرا حضرات خالق کہلاتے ہیں جو ہرگز جائش نہیں کہ خالق صرف اللہ ہے۔ وہ اللہ جو نہ صرف خالق ہے بلکہ تخلیق کے بعد اسے درجہ کمال تک پہنچانا اور باقی رکھنا بھی اسی کا کام ہے خود تم کو بھی اور تمہارے آباؤ اجداد کو بھی اسی نے پیدا فرمایا اور حیات بکشی لیکن انہوں نے ان حقائق کا انکار کیا اور مقابلے کی ٹھانی۔ دنیا میں بھی رسوا ہوئے اور آخرت میں بھی۔ میدان حشر میں پکڑے آئیں گے سوائے اللہ کے کھرے بندوں کے جنہوں نے الیاس (علیہ السلام) کی اطاعت کرلی تھی۔ کیا الیاس (علیہ السلام) زندہ ہیں : یہ عقیدہ کہ الیاس (علیہ السلام) زندہ ہیں اسرائیلی روایات میں سے ہے ایسے ہی خضر (علیہ السلام) کے بارے بھی۔ بےغبار بات یہ ہے کہ وصال کے بعد بعض ارواح کو بھی اللہ کریم فرشتوں کی طرح کسی کام کی ذمہ داری بخش دیتے ہیں جن میں خضر (علیہ السلام) کا واقعہ بھی ہے اور الیاس (علیہ السلام) کے بارے میں بھی۔ بعض اولیاء اللہ کو بھی یہ حال نصیب ہوتا ہے مگر اس میں ان کا کچھ اختیار نہیں ہوتا تعمیل ارشاد کرتے ہیں ہاں عیسیٰ (علیہ السلام) زندہ ہیں آسمانوں پر اور زمین پر تشریف لائیں گے یہ سب ارشادات نبوی سے ثابت ہے۔ ﷺ۔ چنانچہ ان کا نیک نام ہم نے بعد والوں میں بھی باقی رکھا سلامتی ہو الیاس (علیہ السلام) پر بھی کہ ہم اپنے مخلص بندوں کو یونہی نوازا کرتے ہیں اور وہ ہمارے بہت ہی کھرے بندے تھے۔ اور بیشک حضرت لوط (علیہ السلام) بھی ہمارے رسول تھے انہیں بھی قوم کی طرف سے کس قدر شدید مخالفت اور مظالم کا سامنا کرن اپڑا مگر ہم نے انہیں بھی اور ان کے سب پیروکاروں کو بھی بچا لیا سوائے ان کی اہلیہ کے وہ دل سے پیچھے رہ جانے والوں یعنی کفار کے ساتھ تھی تو عملاً بھی انہیں پیچھے چھوڑ دیا گیا جب یہ حضرات تشریف لے گئے تو ہم نے بعد والوں کو نابود کردیا اور اے اہل عرب تو تم رات دن ان راہوں پہ سفر کرتے ہو جن میں ان کی ویرانی کی داستانیں بکھری پڑی ہیں ان کھنڈرات اور زمین کی الٹ پلٹ کو دیکھ کر تمہیں عقل نہیں آتی۔
Top