Asrar-ut-Tanzil - Nooh : 21
قَالَ نُوْحٌ رَّبِّ اِنَّهُمْ عَصَوْنِیْ وَ اتَّبَعُوْا مَنْ لَّمْ یَزِدْهُ مَالُهٗ وَ وَلَدُهٗۤ اِلَّا خَسَارًاۚ
قَالَ نُوْحٌ : کہا نوح نے رَّبِّ : اے میرے رب اِنَّهُمْ عَصَوْنِيْ : بیشک انہوں نے میری نافرمانی کی وَاتَّبَعُوْا : اور پیروی کی مَنْ لَّمْ : اس کی جو نہیں يَزِدْهُ : اضافہ کیا اس کو مَالُهٗ : اس کے مال نے وَوَلَدُهٗٓ : اور اس کی اولاد نے اِلَّا خَسَارًا : مگر خسارے میں
نوح (علیہ السلام) نے عرض کیا کہ اے میرے پروردگار ! انہوں نے میری بات نہیں مانی اور ایسے لوگوں کی پیروی کی جن کے مال اور اولاد نے ان کو زیادہ نقصان ہی پہنچایا
آیات 21 تا 28۔ اسرار معارف۔ لہذا پوری محنت شاقہ کے بعد نوح (علیہ السلام) نے ناامید ہوکردعا فرمائی کہ اے اللہ یہ میری بات نہیں مانتے اور ایسے کام کرتے ہیں جس میں عذاب کا خطرہ اور جان ومال کا نقصان ہے اور میرے خلاف میرے لائے ہوئے نظام کے خلاف بڑی بڑی سازشیں کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو تلقین کرتے ہیں کہ اپنے ، ود ، سواع ، یعوث ، یعوق ، اور نسر بت کو مت چھوڑ کہا گیا ہے کہ یہ پہلے گزرنے والے نیک لوگ تھے جن کے انہوں نے بت بنارکھے تھے لہذا یہ گمراہی میں حد سے گزرچکے تھے اب ان کو اس گمراہی کی ذلت میں دھنسا دے چناچہ اپنے گناہوں کے باعث غرق کردیے گئے اور آگ میں داخل ہوئے انہیں اللہ کے مقابلے میں کوئی مددگارنہ مل سکا۔ پانی اور آگ۔ بظاہر پانی میں غرق ہوئے مگر آگ میں پہنچے تو جہنم کا داخلہ تو قیامت کے بعد ہوگا ، لہذامفسرین کرام نے اس پر اجماع نقل فرمایا ہے کہ قبر میں عذاب وثواب ہوتا ہے یابرزخ کا عذاب وثواب برحق ہے کہ یہ برزخ کی آگ جس میں وہ پانی میں ڈوب کر پہنچ گئے برزخ چونکہ انتظار گاہ ہے تو جس طرح کا بندہ ہوتا ہے ویسا اس کے ٹھہرنے کا اہتمام ہوتا ہے۔ نوح (علیہ السلام) نے بددعا فرمائی کہ اے اللہ روئے زمین پر کوئی کافر باقی نہ چھوڑ کہ اگر ان میں سے کوئی بھی باقی بچا تو خود بھی گمراہی پھیلاتا رہے گا اور اس کی اولاد بھی ڈھیٹ اور کافر و بدکار ہوگی یعنی ان کی برائی کا اثر ان کے صلب تک پہنچ چکا ہے ان دنوں زمین پر غالبا وہی قوم آباد ہوئی کہ سب پر غرق کا عذاب وارد ہوا۔ ہرحال میں مغفرت طلب کرنا چاہیے۔ اے اللہ مجھے معاف فرمادے ساڑھے نوسوسال کی شبانہ روز محنت کے بعد اس پر ناز نہیں بلکہ مغفرت کے طالب ہیں یہی طریق انبیاء کا ہے اور مومن مردوں اور خواتین کو میرے گھروالوں یا دیگر جو ایمان لاکر میرے گھر میں داخل ہوجائیں اور کفار پر پوری طرح سے تباہی پھیر دے کہ ان کا ہدایت نہ پانا من جانب اللہ جان چکے تھے۔
Top