Tafseer-e-Baghwi - Hud : 15
مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْحَیٰوةَ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتَهَا نُوَفِّ اِلَیْهِمْ اَعْمَالَهُمْ فِیْهَا وَ هُمْ فِیْهَا لَا یُبْخَسُوْنَ
مَنْ : جو كَانَ يُرِيْدُ : چاہتا ہے الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی وَزِيْنَتَهَا : اور اس کی زینت نُوَفِّ : ہم پورا کردیں گے اِلَيْهِمْ : ان کے لیے اَعْمَالَهُمْ : ان کے عمل فِيْهَا : اس میں وَهُمْ : اور وہ فِيْهَا : اس میں لَا يُبْخَسُوْنَ : نہ کمی کیے جائیں گے (نقصان نہ ہوگا)
جو لوگ دنیا کی زندگی اور اس کی زیب وزینت کے طا لب ہوں ہم ان کے اعمال کا بدلہ انھیں دنیا ہی میں دے دیتے ہیں اور اس میں انکی حق تلفی نہیں کی جاتی۔
15۔” من کان یرید الحیوۃ الدنیا “ یعنی جو شخص اپنے علم سے دنیا کا ارادہ کرتا ہو ۔ ” وزینتھا “ یہ آیت ہر اس شخص کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو کوئی بھی نیک کام کرے اور اللہ کے غیر کا ارادہ کرتا ہو۔ ” نوف الیھم اعمالھم فیھا “ یعنی ان کے اعمال کا اجر دنیا میں وسعت رزق اور تکالیف دور کرنے کی صورت میں دے دیں گے۔” وھم فیھا لا یبخسون “ یعنی دنیا میں ان کا حصہ کم نہ ہوگا ۔
Top