Tafseer-e-Baghwi - Hud : 57
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقَدْ اَبْلَغْتُكُمْ مَّاۤ اُرْسِلْتُ بِهٖۤ اِلَیْكُمْ١ؕ وَ یَسْتَخْلِفُ رَبِّیْ قَوْمًا غَیْرَكُمْ١ۚ وَ لَا تَضُرُّوْنَهٗ شَیْئًا١ؕ اِنَّ رَبِّیْ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ حَفِیْظٌ
فَاِنْ : پھر اگر تَوَلَّوْا : تم روگردانی کروگے فَقَدْ اَبْلَغْتُكُمْ : میں نے تمہیں پہنچا دیا مَّآ اُرْسِلْتُ : جو مجھے بھیجا گیا بِهٖٓ : اس کے ساتھ اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف وَيَسْتَخْلِفُ : اور قائمقام کردے گا رَبِّيْ : میرا رب قَوْمًا : کوئی اور قوم غَيْرَكُمْ : تمہارے علاوہ وَلَا تَضُرُّوْنَهٗ : اور تم نہ بگاڑ سکو گے اس کا شَيْئًا : کچھ اِنَّ : بیشک رَبِّيْ : میرا رب عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے حَفِيْظٌ : نگہبان
اگر تم رودگرانی کرو گے تو جو پیغام میرے ہاتھ تمہاری طرف بھیجا گیا ہے وہ میں نے تمہیں پہنچا دیا ہے اور میرا پروردگار تمہاری جگہ اور لوگوں کو لابسائے گا۔ اور تم خدا کا کچھ نقصان نہیں کرسکتے۔ میرا پروردگار تو ہر چیز پر نگہبان ہے۔
تفسیر : 57” فان تولوا “ یعنی تتولوا اگر تم اس سے اعراض کرو جس کی طرف تمہیں بلاتا ہو ” فقد ابلغتکم ما ارسلت بہ الیکم ویستخلف ربی قوما ً غیر کم “ تم اعراض کرتے ہو تو اللہ تعالیٰ تمہیں ہلاک کر کے تمہارے بدلے دوسری قوم لے آئیں گے جو تم سے زیادہ فرمانبردار ہوگی اور اس کی توحید کی قائل اور عبادت کرے گی ۔ ” ولا تضرونہ شیئا ً “ یعنی تم اعراض کر کے اپنے آپ کا نقصان کر رہے ہو اور بعض نے کہا ہے کہ جب وہ تم کو ہلاک کر دے گا تو تم اس کا کچھ نقصان نہ کرو گے کیونکہ تمہارا ہونا نہ ہونا اس کے ہاں براب رہے۔ ” ان ربی علی کل شی حفیظ “ یعنی ہر چیز کی حفاظت کرتا ہے وہ میری حفاظت کرے گا تم سے برائی پہنچنے سے۔
Top