Tafseer-e-Baghwi - Hud : 73
قَالُوْۤا اَتَعْجَبِیْنَ مِنْ اَمْرِ اللّٰهِ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرَكٰتُهٗ عَلَیْكُمْ اَهْلَ الْبَیْتِ١ؕ اِنَّهٗ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
قَالُوْٓا : وہ بولے اَتَعْجَبِيْنَ : کیا تو تعجب کرتی ہے مِنْ : سے اَمْرِ اللّٰهِ : اللہ کا حکم رَحْمَتُ اللّٰهِ : اللہ کی رحمت وَبَرَكٰتُهٗ : اور اس کی برکتیں عَلَيْكُمْ : تم پر اَهْلَ الْبَيْتِ : اے گھر والو اِنَّهٗ : بیشک وہ حَمِيْدٌ : خوبیوں والا مَّجِيْدٌ : بزرگی والا
انہوں نے کہا کیا تم خدا کی قدرت سے تعجب کرتی ہو ؟ اے اہل بیت تم پر خدا کی رحمت اور اس کی برکتیں ہی۔ وہ سزا وار تعریف اور بزرگوار ہے۔
73۔” قالوا “ فرشتے کہنے لگے ۔ ” اتعججبین من امر اللہ “ معنی یہ ہے کہ اللہ کے حکم سے تعجب نہ کریں کیونکہ اللہ تعالیٰ جب کسی شے کا ارادہ کرتے ہیں تو وہ ہوجاتی ہے۔ ” (رح) وبرکاتہ علیکم اھل البیت “ یعنی ابراہیم (علیہ السلام) کے گھر والو بعض علماء نے کہا یہ جملہ دعائیہ ہے ۔ بعض نے کہا کہ خبر یہ ہے کہ رحمت سے مراد نعمت یا محبت اور برکت ہے اور برکات جمع ہے۔ برکۃ کی اور وہ ثبوت چیز ہے ۔ اس آیت میں دلیل ہے کہ بیویاں بھی اہل بیت میں داخل ہیں ۔ ” انہ حمید مجید “ حمید جس کے افعال میں اس کی تعریف کی جائے۔
Top