Tafseer-e-Baghwi - Ibrahim : 29
جَهَنَّمَ١ۚ یَصْلَوْنَهَا١ؕ وَ بِئْسَ الْقَرَارُ
جَهَنَّمَ : جہنم يَصْلَوْنَهَا : اس میں داخل ہوں گے وَبِئْسَ : اور برا الْقَرَارُ : ٹھکانا
(وہ گھر) دوزخ ہے۔ (سب ناشکرے) اس میں داخل ہونگے اور وہ برا ٹھکانا ہے۔
29۔” جھنم یصلونھا “ اس میں وہ داخل ہوں گے۔” وبئس القرار “ جہنم بری جگہ ہے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے کہ جنہوں نے اللہ کی نعمت کو بدل دیا انکار کر کے اس سے مراد کفار قریش ہیں کہ بدر کے دن انہوں نے فخر کیا اور عمر بن خطاب ؓ فرماتے ہیں کہ قریش کے دو بڑے گروہ جو سب سے زیادہ بدکار تھے ان میں بنی مغیرۃ اور بنی امیہ ہیں ۔ بنی مغیرہ کے شر سے تو بدر کی لڑائی میں تمہاری حفاظت ہوچکی اور بنو امیہ کو ایک وقت تک مزے اڑانے کا موقع دیا گیا ۔
Top