Tafseer-e-Baghwi - Ibrahim : 41
رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ۠   ۧ
رَبَّنَا : اے ہمارے رب اغْفِرْ لِيْ : مجھے بخشدے وَلِوَالِدَيَّ : اور میرے ماں باپ کو وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ : اور مومنوں کو يَوْمَ : جس دن يَقُوْمُ : قائم ہوگا الْحِسَابُ : حساب
اے پروردگار حساب (کتاب) کے دن مجھ کو اور میرے ماں باپ کو اور مومنوں کو مغفرت کیجئیو۔
41۔” ربنا اغفرلی ولوالدی “ ایک شبہ اور اس کا جواب سوال : حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنے والدین کے لیے کیسے استغفار فرمایا حالان کہ وہ دونوں مؤمن نہیں تھے ؟ جواب : بعض نے کہا کہ آپ کی والدہ مسلمان ہوگئی تھیں ۔ بعض نے کہا کہ اس سے حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی مراد یہ تھی کہ وہ اسلام لے آئیں اور توبہ کرلیں ۔ بعض نے کہا کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے یہ بات اس وقت کہی تھی جب آپ کو آپ کے باپ کے متعلق وضاحت بیان نہیں کی گئی تھی لیکن جب حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے باپ کے متعلق سورة توبہ میں بیان کردیا گیا تو آپ ان کے متعلق استغفار سے رک گئے۔ ” وللمومنین “ اور تمام مومنین کو بخشش دے۔ ” یوم یقوم الحساب “ خواہ وہ اس وقت ظاہر ہے یا موجود ہے اور بعض نے کہا کہ یومۃ الحساب سے مراد جس دن لوگ حساب دینے کے لیے کھڑے ہوں گے۔ بعض حضرات نے کہا کہ کھڑے ہونے کی نسبت حساب کی طرف مجازی ہے۔
Top