Tafseer-e-Baghwi - An-Nahl : 21
اَمْوَاتٌ غَیْرُ اَحْیَآءٍ١ۚ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ١ۙ اَیَّانَ یُبْعَثُوْنَ۠   ۧ
اَمْوَاتٌ : مردے غَيْرُ : نہیں اَحْيَآءٍ : زندہ وَمَا يَشْعُرُوْنَ : اور وہ نہیں جانتے اَيَّانَ : کب يُبْعَثُوْنَ : وہ اٹھائے جائیں گے
وہ لاشیں ہیں بےجان ان کو یہ بھی معلوم نہیں کہ اٹھائے کب جائیں گے۔
(21)” اموات “ یہ بت بےجان ہیں۔ ” غیر احیاء وما یشعرون “ یہ بت شعور نہیں رکھتے۔ ” ایان “ کہ قیامت کب آئے گی۔ ” یبعثون “ قرآن اس پر دلالت کرتا ہے کہ قیامت کے دن ان بتوں کو حاضر کیا جائیگا اور ان کو زندگی دی جائے گی، یہ بت ان کے پجاریوں سے برأت کرلیں گے۔ بعض نے کہا کہ کفار کو معلوم نہیں کہ بتوں کو کب اٹھایاجائے گا۔
Top