Tafseer-e-Baghwi - An-Nahl : 40
اِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَیْءٍ اِذَاۤ اَرَدْنٰهُ اَنْ نَّقُوْلَ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ۠   ۧ
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں قَوْلُنَا : ہمارا فرمانا لِشَيْءٍ : کسی چیز کو اِذَآ اَرَدْنٰهُ : جب ہم اس کا ارادہ کریں اَنْ نَّقُوْلَ : کہ ہم کہتے ہیں لَهٗ : اس کو كُنْ : ہوجا فَيَكُوْنُ : تو وہ ہوجاتا ہے
جب ہم کسی چیز کا ارادہ کرتے ہیں تو ہمارے بات یہی ہے کہ اس کو کہہ دیتے ہیں کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے۔
(40)” انما قولنا لشیء اذا اردنا ہ ان نقول لہ کن فیکون “ کہ جب ہم مردوں کو دوبارہ زندہ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں ان کو زندہ کرنے میں کسی قسم کی تھکاوٹ نہیں ہوتی اور نہ اس چیز کے پیدا کرنے میں جو فنا ہوچکی ہے ، صرف ہم یہی کہتے ہیں ” کن “ تو وہ ہوجاتا ہے۔ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ بنی آدم نے مجھے جھٹلایا اور اس کے لیے یہ مناسب نہیں تھا اور بنی آدم نے مجھے برا بھلا کہا حالانکہ یہ اس کے مناسب نہ تھا۔ تکذیب تو یہ کی کہ اس نے کہا کہ اللہ نے جیسے شروع میں مجھے پیدا کیا ایسا دوبارہ ہرگز مجھے پیدا نہیں کرے گا حالانکہ ابتدائی تخلیق دوبارہپ یدا کرنے سے آسان نہ تھی اور برا بھلا یہ کہا کہ اس نے میرے لیے اولاد اختیار کرلی ہے حالانکہ میں ایک ہوں بےنیاز ہوں نہ میں کسی کا باپ ہوں نہ کسی کا بیٹا، میری مثل کوئی بھی نہیں ہے۔
Top