Tafseer-e-Baghwi - Al-Israa : 3
ذُرِّیَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوْحٍ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ عَبْدًا شَكُوْرًا
ذُرِّيَّةَ : اولاد مَنْ : جو۔ جس حَمَلْنَا : ہم نے سوار کیا مَعَ نُوْحٍ : نوح کے ساتھ اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : تھا عَبْدًا : بندہ شَكُوْرًا : شکر گزار
اے ان لوگوں کی اولاد جن کو ہم نے نوح کے ساتھ (کشتی میں) سوار کیا تھا، بیشک نوح (ہمارے) شکر گذار بندے تھے
3۔” ذریۃ من حملنا “ مجاہد کا قول ہے کہ یہ ندائیہ جملہ ہے ۔ عبارت اس طرح ہوگی د ’ یاذریۃ من حملنا “۔۔۔ ” مع نوح “ نوح (علیہ السلام) کے ساتھ کشتی میں ان کو طوفان سے نجات دے دی ۔ ” انہ کان عبدا ً شکوراً “ حضرت نوح (علیہ السلام) جب کھانا کھاتے اور پانی پیتے یا جدید کپڑا پہنتے تو الحمد اللہ فرماتے ، اس لیے اللہ تعالیٰ نے ان کو عبدشکور فرمایا ۔ بہت زیادہ شکر ادا کرنے والے۔
Top