Tafseer-e-Baghwi - Al-Israa : 8
عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ یَّرْحَمَكُمْ١ۚ وَ اِنْ عُدْتُّمْ عُدْنَا١ۘ وَ جَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِیْنَ حَصِیْرًا
عَسٰي : امید ہے رَبُّكُمْ : تمہارا رب اَنْ : کہ يَّرْحَمَكُمْ : وہ تم پر رحم کرے وَاِنْ : اور اگر عُدْتُّمْ : تم پھر (وہی) کرو گے عُدْنَا : ہم وہی کرینگے وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنایا جَهَنَّمَ : جہنم لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے حَصِيْرًا : قید خانہ
امید ہے کہ تمہارا پروردگار تم پر رحم کرے، اور اگر تم پھر وہی (حرکتیں) کرو گے تو ہم بھی وہی (پہلا سا سلوک) کریں گے اور ہم نے جہنم کو کافروں کے لئے قید خانہ بنا رکھا ہے
تفسیر 8۔” عسیٰ ربکم “ اے بنی اسرائیل ” ان یرحکم “ تمہارے انتقام لینے کے بعد تمہیں تمہاری بادشاہت واپس لوٹا دی جائیگی ۔ ” وان عدتم عدنا “ یعنی اگر تم واپس معصیت کی طرف لوٹو گے تو ہم بھی تمہیں سزا دینے کی طرف رخ کریں گے۔ قتادہ کا قول ہے کہ پھر وہ لوٹ آئے ہم نے ان میں حضرت محمد ﷺ کو مبعوث فرمایا جو ان لوگوں سے جزیہ لیتے تھے ۔ ” وجعلنا جھنم اللکافرین حصیراً “ اس جہنم کو ان کے لیے قید خانہ بنادیا ہے وہ اس سے کبھی نکل نہ سکیں گے ۔ حسن بصری (رح) کا قول ہے کہ ” حصیرا ً “ سے مراد فرش ہے ، ہم کافروں کیلئے جہنم کو بچھونا کردیں گے۔
Top